بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 ذو القعدة 1445ھ 19 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مرغی کی گردن الگ کرنے کاحکم


سوال

 اگر کوئی شخص بسم اللہ پڑھنے کے با وجود جان بوجھ کر مرغی کی پوری گردن دھڑ سے الگ کر دےتو کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرغی ذبح کرتے ہوئے   گردن الگ کرنا مکروہ ہے ،البتہ اس کا کھانا  جائز ہے ۔

درمختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے :

"وکرہ کل تعذیب بلا فائدة مثل قطع الرأس و السلخ قبل أن تبرد أي تسکن عن الإضطراب."

(کتاب الذبائح،246/6،ط:سعید)

وفیہ ایضاً

"(وندب إحداد شفرته قبل الإضجاع، وكره بعده كالجر برجلها إلى المذبح وذبحها من قفاها) إن بقيت حية حتى تقطع العروق وإلا لم تحل لموتها بلا ذكاة (والنخع) بفتح فسكون: بلوغ السكين النخاع، وهو عرق أبيض في جوف عظم الرقبة."

(کتاب الذبائح،296/6،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100219

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں