بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرغے کے بیضہ (خصیہ) کا شرعی حکم


سوال

مرغے کے اندرونی حصے میں واقع دو گول سے کپوروں کا کیا حکم ہے؟ جب کہ بکرا بھینس کے کپوروں کا حکم مکروہ تحریمی ہے۔

جواب

واضح رہے ازرُوئے شرع کسی بھی حلال جانور میں سات چیزیں حرام ہیں جن کا کھانا شرعاً جائز نہیں ہے، وہ سات چیزیں مندرجہ ذیل ہے:

1: دمِ مسفوح (یعنی بہنے والا خون)

2: آلہ تناسل (نر جانور کی پیشاب کی جگہ)

3: خصیے (خایہ/بیضہ)

4: مادہ جانور کی پیشاب کی جگہ

5:گلٹی (غدود)

6:مثانہ (پیشاب کی تھیلی)

7:پتہ (جگر کے نیچے ایک چھوٹی سے تھیلی جس میں پت جمع ہوتی ہے)۔ 

بصورتِ مسئولہ مرغے کا بیضہ یعنی مرغے کے خصیے جسے "بیضہ"  کہتے  ہیں (فیروزاللغات)  بھی چوں کہ حلال جانوروں کے ان اجزاء میں شامل ہے  جو  ازرُوئے شرع  مکروہِ تحریمی ہے، لہذا مرغے کے بیضے کا حکم بھی مکروہِ  تحریمی ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"ما يحرم أكله من أجزاء الحيوان المأكول سبعة: الدم المسفوح والذكر والأنثيان والقبل والغدة والمثانة والمرارة بدائع."

(كتاب الاضحية، ج:6، ص:311 ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144202200941

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں