بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرغی فارم کی مرغیوں اور انڈوں پر زکات کا حکم


سوال

مرغی فارم کی مرغیوں پر زکات کس طرح ادا کی جائے، کیا مرغیوں پر زکات ہوگی یا صرف سال پورا ہونے کے بعد جو رقم جمع ہوئی ہے اس پر؟ اسی طرح انڈوں کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جو مرغیاں بیچنے کے لیے خریدی ہوں ان تمام مرغیوں کی کل قیمت کو اور جو رقم ان مرغیوں کو بیچ کر حاصل کی ہو اور وہ موجود ہو اس کو زکات کا سال پورا ہونے پر  زکات کے دیگر اَموال (سونا، چاندی، نقدی، دیگر مال تجارت، وغیرہ) میں شامل کریں گے اور نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کے بقدر یا زائد ہونے کی صورت میں  کل  مال (میں واجب الادا اخراجات اور قرض منہا کرکے، بقیہ مال) کا ڈھائی فیصد زکات لازم ہوگی۔

اور اگر مرغیاں انڈے بیچنے کے لیے رکھی ہوں تو  مرغیوں میں زکات نہیں ہے، بلکہ زکات کا سال پورا ہونے پر جتنے انڈے موجود ہوں ان کی قیمت اور جو رقم انڈے بیچ کر کمائی ہو اور وہ موجود ہو ان کو زکات کے دیگر اَموال میں شامل کرکے نصاب کے بقدر یا زائد ہونے کی صورت میں کل مال (میں واجب الادا اخراجات اور قرض منہا کرکے، بقیہ مال)  کا ڈھائی فیصد زکات لازم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201509

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں