بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مردہ خاتون کے پیٹ سے بچہ نکالنے کا حکم


سوال

حاملہ عورت اگر مرجائے تو اس کے پیٹ میں سے بچہ نکالا جائے گا یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں پیٹ میں موجود بچہ میں اگر حرکت ہو، اس کے زندہ ہونے کی قوی امید ہو  تو اس صورت میں بچہ نکالا جائے گا، بصورت دیگر نہیں نکالا جائے گا۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائعمیں ہے:

" حامل ماتت فاضطرب في بطنها ولد فإن كان في أكبر الرأي أنه حي يشق بطنها لأنا ابتلينا ببليتين فنختار أهونهما وشق بطن الأم الميتة أهون من إهلاك الولد الحي."

( كتاب الاستحسان، ٥ / ١٣٠، ط: دار الكتب العلمية بيروت )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144406101926

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں