بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مردہ بچے کو کہاں دفن کیا جائے گا؟


سوال

 جو بچہ مادر رحم سے مردہ پیدا ہوا اس کو کہاں دفن کریں؟ اور اس کے دفن کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

جو  بچہ ماں کے پیٹ سے مردہ پیدا ہوجائے، اس کو  غسل دیا جائے گا، اور  ایک کپڑے میں لپیٹ کر مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائےگا۔ 

الدر المختار میں ہے:

(وإلا) يستهل (غسل وسمي) عند الثاني، وهو الأصح، فيفتى به على خلاف ظاهر الرواية إكراماً لبني آدم، كما في ملتقى البحار. وفي النهر عن الظهيرية: وإذا استبان بعض خلقه غسل وحشر هو المختار (وأدرج في خرقة ودفن ولم يصل عليه).

(کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة (2/ 228)،ط. دار الفكر،سنة النشر : 1386)

في نظير هذه المسألة وهو أن النصرانية إذا كانت تحت مسلم فماتت وهي حبلى فإنه لا يصلى عليها لكفرها ثم تدفن في مقابر المشركين عند علي وابن مسعود - رضي الله عنهما -، ومنهم من يقول: تدفن في مقابر المسلمين لأن الولد الذي في بطنها مسلم، ومنهم من يقول: يتخذ لها مقبرة على حدة.

(كتاب التحري (10/ 199)،ط. دار المعرفة.1414هـ - 1993م)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200477

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں