بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مردہ بچے کی تدفین سے پہلے ناف کاٹنا


سوال

جو بچہ  ماں کے پیٹ میں مردہ پیدا ہو اور اس  کی ناف کے ساتھ جو گندگی  رہتی ہے،  کیا اس کو کاٹ کر دفنایاجاۓ یا بغیر کاٹ کر؟ 

جواب

جو بچہ ماں کے پیٹ سے مردہ پیدا ہو اس کو اس کی اپنی حالت میں ہی دفنا دیا جائے، اس کے جسم سے زائد چیزیں الگ کرنے کی اور کاٹنے کی ضرورت نہیں۔البتہ مردہ پیدا ہونے والے بچے کو بھی غسل دینا چاہیے، یعنی باقاعدہ مسنون غسل کا اہتمام کیے بغیر اسے نہلا دیا جائے، اس سے گندگی دور ہوجائے گی۔

الفتاوى الهندية (1/ 158)

"و لايسرح شعر الميت و لا لحيته و لايقصّ ظفره و لا شعره، كذا في الهداية. و لايقصّ شاربه و لاينتف إبطه و لايحلق شعر عانته، و يدفن بجميع ما كان عليه، كذا في محيط السرخسي."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201186

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں