بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مروجہ اسلامک بینکنگ کا حکم


سوال

اعتماد اسلامک بینکنگ، نیشنل بینک آف پاکستان اسلامی بینک کاری کے لیے فتوے پیش کررہے ہیں تو کیا یہ اسلامی بینک کاری بالکل صحیح ہے شریعت مطہرہ کی رو سے ؟

جواب

مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے مروجہ اسلامی بینکوں میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا ، ان بینکوں کے ذریعہ سے گاڑی یا گھر وغیرہ خریدنا اور اس جیسے دوسرے تمویلی معاملات کرنے سے اجتناب کرنا لازم ہے، البتہ کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی جس طرح عام /غیر اسلامی بینکوں میں گنجائش ہے اسی طرح مروجہ اسلامی بینکوں میں بھی کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100857

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں