فرض نماز میں مقتدی نے قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھ لیا، تو اس کو اپنی نماز دہرانا پڑے گی یا امام صاحب کی نماز کے ساتھ نماز ہو جائے گی؟
قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھنے سے سجدہ سہوہ لازم ہوجاتا ہے، تاہم امام کی اقتدا میں ہوتے ہوئے ایسی غلطی سے مقتدی پر سجدہ سہوہ واجب نہیں ہوتا؛ لہذا امام کی اقتدا میں مذکورہ غلطی کے باوجود مقتدی کی نماز درست ہوجائےگی،نہ سجدہ سہوہ لازم ہوگا اور نہ اعادہ کی ضرورت ہوگی۔
بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع میں ہے:
"فأما المقتدي إذا سها في صلاته فلا سهو عليه؛ لأنه لايمكنه السجود؛ لأنه إن سجد قبل السلام كان مخالفًا للإمام، وإن أخره إلى ما بعد سلام الإمام يخرج من الصلاة بسلام الإمام؛ لأنه سلام عمد ممن لا سهو عليه، فكان سهوه فيما يرجع إلى السجود ملحقًا بالعدم لتعذر السجود عليه، فسقط السجود عنه أصلاً".
(کتاب الصلوۃ، فصل بيان من يجب عليه سجود السهو ومن لايجب عليه سجود السهو، ج:1 ،ص:175، ط: دارالکتب العلمیة)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144212202049
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن