مقتدی کو جب کہ امام کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہو تکبیرِ تحریمہ کے بعد"سبحانك اللھم"کے بعد تعوذ اورتسمیہ پڑھنا چاہیے یانہیں؟
امام اور منفرد (اکیلے نماز پڑھنے والا) تکبیر تحریمہ کے بعد ثناء، تعوذ اور تسمیہ پڑھ کر اس کے بعد قرأت کرے گا جب کہ مقتدی کو قرأت نہیں کرنی ہوتی تو وہ تکبیر تحریمہ کے بعد صرف ثناء پڑھے گا تعوذ اور تسمیہ نہیں۔
حلبی کبیر میں ہے:
"{فاستعذ باللّٰه} الآیة فلایأتي به المقتدي لأنه لایقرأ بخلاف الإمام والمنفرد".(جلد ۱ ص: ۳۰۴)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201127
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن