بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقتدی پہلی رکعت میں تعوذ اور تسمیہ پڑھے گا یا نہیں؟


سوال

مقتدی کو جب کہ امام کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہو تکبیرِ تحریمہ کے بعد"سبحانك اللھم"کے بعد تعوذ اورتسمیہ پڑھنا چاہیے یانہیں؟

جواب

امام اور منفرد  (اکیلے نماز پڑھنے والا) تکبیر تحریمہ کے بعد ثناء، تعوذ اور تسمیہ پڑھ کر اس کے بعد قرأت کرے گا جب کہ مقتدی کو قرأت نہیں کرنی ہوتی تو وہ تکبیر تحریمہ کے بعد صرف ثناء پڑھے گا تعوذ اور تسمیہ نہیں۔

حلبی کبیر میں ہے:

"{فاستعذ باللّٰه} الآیة فلایأتي به المقتدي لأنه لایقرأ بخلاف الإمام والمنفرد".(جلد ۱ ص: ۳۰۴)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201127

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں