مقتدی کا سہواً امام سے سبقت کر جانے کا حکم کیا ہے؟
امام سے سبقت کرنا ممنوع ہے،اس پر شدید وعید وارد ہوئی ہے ،البتہ اگر سہوًا سبقت ہوجائے تو امام کی ہیئت میں لوٹ جانا چاہیے، یعنی امام جس رکن کی ادائیگی میں مشغول ہے، مقتدی بھی اسی میں شامل ہوجائے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"إذا رفع المقتدي رأسه من الركوع أو السجود قبل الإمام ينبغي أن يعود و لايصير ركوعين وسجودين، كذا في الخلاصة."
(كتاب الصلاة. الباب الخامس في الإمامة، الفصل السادس فيما يتابع الإمام وفيما لايتابعه، ١ / ٩٠، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200454
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن