بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقتدی امام کے ساتھ رکعت کے دوسرے سجدے میں شامل ہو


سوال

 اگر ایک شخص امام کے ساتھ  دوسر ے سجدے میں  شریک ہوا ، اس سےایک سجدہ رہ گیا ، ایک رکعت   تو  رہ گئی  ہے،  لیکن سجدہ نہ کرنے کی  وجہ سے ابھی  اس پر سجدہ سہو لازم ہے یانہیں؟

جواب

جماعت کے دوران آنے والے شخص  (مسبوق) کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ نماز کے دوران امام کو جس رکن میں پائے تکبیرِ تحریمہ کہہ کر اس کے ساتھ  جماعت میں شامل ہوجائے،  اگرامام سجدہ میں ہو تو مقتدی بھی اس سجدہ میں شامل ہوجائے، مقتدی کا یہ سجدہ ادا ہوجائے  گا ، لیکن  اس کی وہ رکعت شمار نہیں ہوگی اور      اس صورت میں  ایک  سجدہ چھوٹنے  پر  سجدۂ  سہو بھی   واجب نہیں ہوگا۔

" عن معاذ بن جبل قال: قال رسول الله ﷺ: ’’ إذا أتی أحدکم الصلاة والإمام علی حال فلیصنع کما یصنع الإمام.‘‘

(جامع الترمذی :۱/۱۳۰، باب ما یدرك الرجل الإمام) 

التعليق الممجد بشرح موطأ محمد (1/ 421):

"أخبرنا مالك أخبرنا نافع عن ابن عمر أنه كان إذا جاء إلى الصلاة فوجد الناس قد رفعوا من ركعتهم سجد معهم.

قال محمد: بهذا نأخذ ويسجد معهم و لايعتد بها، و هو قول أبي حنيفة - رحمه الله."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں