بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جُمادى الأولى 1446ھ 14 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

منہ بولے بیٹے سے پردے کا حکم


سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے بڑے بھائی اور بھابھی کی اولاد نہ تھی جس کی وجہ سے انہوں نے ہمارے ایک کزن کو لے کر پالنا شروع کر دیا ۔اب جبکہ وہ لڑکا میٹرک میں ہے یعنی بالغ ہو گیا ہے تو میں نے اپنے بھائی کی بیوی جو کہ میری بھابھی بھی ہیں انہیں یہ لکھا کہ یہ لڑکا آپ کے لیے نا محرم ہے اور آپ کا اس سے پردہ فرض ہے اور اگر آپ پردہ نہیں کرتیں تو اللہ کے ہاں گنہگار ہیں اور یہ مسلسل ایک کبیرہ گناہ کی آپ مرتکب ہو رہی ہیں اور مزید میں نے انہیں یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ دنیا کی زندگی تو عارضی ہے جو کہ گزر ہی جائے گی آپ اپنی آخرت کے حوالے سے سوچیں اور اس بچے سے پردے کا اہتمام فرمائیں یا پھر اس کے والدین کو واپس کر دیں جس پر میری بھابھی مجھ سے سخت ناراض ہیں اور بھائی بھی کہ آپ نے ایسا کیوں کہا۔مفتی صاحب پوچھنا یہ ہے کہ آیا میں نے انہیں صیح کہا یا نہیں ؟ او ر اب اس بچے کی شرعی حشیت کیا ہوگی؟جبکہ ان کا کہنا یہ تھا کہ رسول اللہ نے بھی سیدنا زید کو اپنا بیٹا بنایا ہوا تھا برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

جواب

آپ نے اپنی بھابھی کوبالکل صحیح بات کہی ہے، لےپالک یا منہ بولا بیٹاحقیقی اولادکی طرح نہیں ہوتااس سے پردہ ضروری ہوتاہے۔ جہاں تک حضرت زیدبن حارثہ رضی اللہ عنہ کا تعلق ہےتوحضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےضروران کو متبنیٰ(منہ بولابیٹا)بنایاتھالیکن احکام میں ان کےساتھ حقیقی اولاد جیسابرتاؤاوررعایت نہیں رکھی تھی اسی وجہ سے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی زوجہ حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنھاسے طلاق کے بعد نکاح کرلیاتھاورنہ اپنی حقیقی اولاد کی مطلقہ سے نکاح کرنا جائز نہیں اورقرآن کریم میں واضح اعلان فرمایا گیاکہ اللہ تعالیٰ نے تمہارےمنہ بولےبیٹوں کوحقیقی بیٹوں کے حکم میں قرارنہیں دیا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200491

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں