فوج میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے میڈیکل میں شرم گاہوں کو بھی دیکھا جاتاہے، کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟
واضح رہے کہ کسی سخت شرعی عذر (مثلاً بیماری، علاج وغیرہ) کے بغیر بیوی کے علاوہ کسی اور کے سامنے ستر کھولنا شرعاً جائز نہیں ہے، لہٰذا کسی بھی نوکری کے حصول کے لیے میڈیکل چیک اَپ کے دوران برہنہ ہوکر اپنا ستر دوسروں کے سامنے کھولنا اور دکھانا شرعاً جائز نہیں ہے۔
صورتِ مسئولہ میں فوج کی نوکری کرنا یا نوکری کے لیے درخواست دینا جائز ہے، البتہ اس کے لیے امیدوار کے کپڑے اترواکر شرم گاہ کا معائنہ کرنا اور کروانا ناجائز اور گناہ ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے۔
"مجمع الانہر" میں ہے:
"وينظر الرجل من الرجل إلى ما سوى العورة وقد بينت في الصلاة أن العورة ما بين السرة إلى الركبة والسرة ليست بعورة." (4/200،دارالکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200329
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن