میرا ٹرانسفر پشاور سے اسلام آباد کر دیا گیا ہے، یہ کل یک طرفہ فاصلہ 180 کلومیٹر ہے، اگرچہ مستقل طور پر پوسٹ کیا گیا ہوں، میں ہر جمعہ کو پشاور جاتا ہوں، کیا میں مسافر اور اسلام آباد میں نماز قصر پڑھوں گا؟ یا اب میں مقیم ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں سائل پشاور سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے،اور سائل اسلام آباد میں پندرہ دن سے کم دن رہ کر واپس پشاور آتا ہے،تو اسی صورت میں اسلام آباد میں قصر (سفرانہ) نماز پڑھیں گے،البتہ اگر آپ ایک دفعہ بھی اسلام آباد میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کرکے وہاں مقیم ہوجائیں گے تو اسلام آباد سائل کا وطنِ اقامت بن جائے گا، پھر جب تک ملازمت کے سلسلے میں وہاں سائل کا آنا جانا لگا رہے گا، اس وقت تک سائل اسلام آباد میں ہمیشہ پوری نماز پڑھے گا، چاہے تین، چار دن کا قیام ہی کیوں نہ ہو۔
البحر الرائق میں ہے:
' كوطن الإقامة يبقى ببقاء الثقل وإن أقام بموضع آخر... وأما وطن الإقامة فهو الوطن الذي يقصد المسافر الإقامة فيه، وهو صالح لها نصف شهر.'
(باب صلاۃ المسافر، ج:4، ص112، ط:سعید )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502102177
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن