بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازمین سے کلما پر قسم لے لی


سوال

میں ایک دفتر میں کام کرتا ہوں ہمارے انچارج نے ہم سے حلف اور کلما کی قسم لی ہے کہ دفتر کی کوئی بھی بات کسی سے شیئر نہیں کرنی اور دفتر کی کسی بھی قسم کی کوئی چیز کسی کو نہیں دینی اور اُس حلف نامہ پر ہم سب نے دستخط بھی کیے ہیں، اس کے بارے میں شرعی حکم بتا دیں۔ کیا یہ کلما کی قسم کا حلف اٹھانا جائز ہے یا نہیں؟

حلف کے الفاظ مندرجہ ذیل ہیں:

’’میں قرآن پاک پر اور کلما کی قسم پر حلف دیتا ہوں کہ میں دفتر کے تمام قواعد و ضوابط کی پاس داری کروں گا، دفتر  کی کوئی بات کسی سے شیئر نہیں کروں گا، اور نہ ہی دفتر کی کوئی چیز کسی کو  دوں گا، اور نہ ہی دفتر کا کسی بھی قسم کا جان بوجھ کر نقصان کروں گا، نیز اپنی طاقت کے مطابق پوری دیانت داری سے کام کروں گا‘‘۔

جواب

سائل کی جانب سے ارسال کردہ حلف نامہ کے مندرجات  کی وجہ سے دستخط کرنے والوں کا حلف  تو منعقد ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے مذکورہ حلف کی پاس داری ملازمین پر لازم ہوگی، خلاف ورزی کی صورت میں ایسے ملازمین حانث ہوجائیں گے، اور ان پر قسم کا کفارہ دینا لازم ہوگا۔

قسم کا کفارہ یہ ہے: غلام آزاد کرنا یا دس مسکینوں کو متوسط درجے کا دو وقت کا کھانا کھلانا یا دس مسکینوں کو کپڑوں کے جوڑے دینا۔ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو مسلسل تین دن روزے رکھنا۔

جہاں تک معاملہ ’’کلما طلاق‘‘ کا ہے، تو مذکورہ تحریر  پر دستخط کرنے کی وجہ سے ’’کلما طلاق‘‘  کی قسم شرعاً  منعقد  ہی نہیں ہوئی، اس لیے کہ اس تحریر میں شرط کا تذکرہ تو موجود ہے، لیکن شرط کی پاس داری نہ کرنے کی جزا کا کہیں تذکرہ نہیں،  جب کہ کلما طلاق کے لیے شرط و جزا دونوں کا ذکر ہونا ضروری ہوتا ہے، لہذا مسئولہ صورت میں خلاف ورزی کرنے والے ملازمین پر قسم کا کفارہ تو لازم ہوگا، لیکن نکاح کرتے ہی بیوی کو طلاق نہ ہوگی۔

نیز کمپنی کے ذمہ داروں پر لازم ہے کہ اس قسم کے حلف ناموں پر ملازمین سے دستخط نہ لیا کریں، جہاں حلف لینا ضروری ہو تو صرف اللہ تعالیٰ کے نام یا اس کی کسی صف کی قسم لینے کی اجازت ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200890

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں