میرا رہائشی ملازمین سے معاہدہ اس بات پر ہوا تھا کہ میں انہیں کھانے کے پیسے بھی دوں گا۔ کیا میں یہ پیسے زکاۃ کی مد میں دے سکتا ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ ملازمین کے کھانے کا خرچہ ان کی اجرت میں شامل ہے اور اجرت کے پیسے زکاۃ کی مد میں نہیں دیے جاسکتے، اس سے زکاۃ ادا نہیں ہوتی۔
فتاویٰ شامی میں ہے :
"و لو دفعها المعلم لخلیفته إن کان بحیث یعمل له لو لم یعطه صح، و إلا لا.
(قوله: وإلا لا )؛ لأن المدفوع یکون بمنزلة العوض".
(ردالمحتار علی الدر 2/356)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144204200628
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن