بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازم جو والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ رہتا ہو اس پر قربانی واجب ہے


سوال

ایک ملازم جواپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ رہتاہے، کیا اس پر قربانی واجب ہے؟

جواب

واضح رہے کہ قربانی ہر اس مسلمان عاقل بالغ مقیم پر واجب ہوتی ہے جس کی ملکیت میں عید الاضحیٰ کے ایام میں ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی موجودہ قیمت کا مال یا سامان اس کی حاجاتِ اصلیہ (ضروریات) اور استعمال سے زائد موجود ہو۔ یہ مال خواہ سونا چاندی یا اس کے زیورات ہوں یا مالِ تجارت یا ضرورت سے زائد گھریلو سامان یا رہائشی مکان سے زائد کوئی مکان، پلاٹ وغیرہ۔ قربانی کے معاملے میں اس مال پر سال بھر گزرنا بھی شرط نہیں ہے۔ جو گھریلو سامان سال میں ایک مرتبہ بھی استعمال ہوتاہو وہ ضرورت کا سامان کہلائے گا، نیز جس چیز کی وضع کا جو مقصد ہے، اس میں جو چیز استعمال ہوجائے یا ہورہی ہو وہ استعمال کا سامان کہلائے گا۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ ملازم پر ذکر کردہ قاعدے کے مطابق قربانی واجب ہے تو وہ قربانی کرے گا، والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے قربانی کا حکم ساقط نہیں ہوگا۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200645

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں