بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازم کا مالی حق ادا کرنے کے لیے شعبۂ مالیات کی جانب سے رقم کا مطالبہ کرنا رشوت ہے


سوال

میرے دفتر میں اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ میری اپنی رقم نکلوانے کے لیے اوپر پیسے مانگ رہا ہے۔ اس مسئلہ کے بارے میں میری راہ نمائی فرمائیں۔ کیا ان کو رقم دینا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کسی ادارے کا اکاؤنٹ ڈیپارٹمنٹ ( شعبہ مالیات) اپنے ادارے کے ضابطہ کا پابند ہوتا ہے، اور اس شعبہ سے وابستہ افراد پر شرعًا و اخلاقًا لازم ہوتا ہے کہ ادارے کی جانب سے وضع کردہ اصول و ضوابط کی خلاف ورزی نہ کرے، لہذا  صورتِ مسئولہ میں ملازم کی ذاتی رقم ادا کرنے کے لیے خلافِ ضابطہ رقم کا مطالبہ کرنا رشوت ہے، جس کا لینا اور دینا دونوں حرام ہیں، لہذا سائل کو چاہیے کہ ایسے افراد کی نشان دہی کرے اور ادارے کے ذمہ داران  کو آگاہ کرکے قرار واقعی سزا دلوائے، تاکہ دیگر افراد بھی ایسے افراد کے شر سے محفوظ رہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201456

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں