بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازمت سے واپسی میں مغرب کی نماز رہ جاتی ہے تو کیا کرے؟


سوال

 میں جاب کرتی ہوں اور میرا آفس گھر سے دور ہے، مغرب سے پہلے نکلتی ہوں اور عشاء تک گھر پہنچتی ہوں۔ مغرب کی نماز کے حوالے سے پوچھنا تھا کہ نماز وین میں ہوسکتی ہے  یا قضا کروں ؟ اور اگر وین میں ہوسکتی ہے تو قبلہ رخ  اور  سامنے کوئی بیٹھا ہوتا ہے  تو  مجھے بتادیجیے کہ میں مغرب کی نماز کیسے پڑھوں؟

جواب

واضح رہے کہ مسلمانوں پر پانچ وقت کی نمازیں ان کے مقررہ اوقات میں پڑھنا فرض ہے اور بغیر عذر کے کسی بھی نماز کو قضا کرنا  ناجائز ہے اور آفس سے گھر آتے ہوئے نماز قضا کردینا عذر نہیں ہے۔ 

نیز فرض نماز  کی ادائیگی کے لیے قیام ضروری ہے، اگر تن درست آدمی بیٹھے بیٹھے نماز پڑھے تو نماز درست نہ  ہوگی، نیز گاڑی میں قبلہ رخ رہنا بھی ممکن نہیں ہے،لہذا اگر کسی نے چلتی کار، وین وغیرہ میں قیام کے بغیر یا قبلہ کا رخ کیے بغیر فرض نماز ادا کرلی تو اس کو دہرانا لازم ہے۔

صورتِ مسئولہ میں آفس سے گھر آنے کی ترتیب اس طرح بنانے کی کوشش کریں کہ کوئی نماز فوت نہ ہو ، مثلاً مغرب اول وقت میں پڑھ کر نکلیں یا جلدی نکل کر مغرب کے آخری وقت سے پہلے گھر پہنچ جائیں ؛ تاکہ گھر میں مغرب کی نماز وقت میں ادا کی جاسکےیااگر سہولت ہو تو  راستے میں ایسی جگہ گاڑی روک لیں جہاں باپردہ نماز ادا کی  جاسکے، بہرحال وین میں فرض نماز ادا کرنا درست نہیں ہے، اور بالقصد نماز قضا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

یہ بھی ملحوظ رہے کہ عورت کے لیے شدید ضرورت کے بغیر گھر سے باہر نکلنا شریعت میں پسندیدہ نہیں ہے، لہٰذا اگر آپ مجبوری میں جاب کررہی ہیں تو  بہتر، اور اگر ضرورت کے بغیر جاب کررہی ہیں تو ایسی جاب چھوڑ دینی چاہیے جس کی وجہ سے نماز قضا ہوتی ہو۔

قرآن پاک میں ہے :

{إن الصلاة كانت على المؤمنين كتابا موقوتا} [نساء، 103]

ترجمہ : یقینًا نماز مسلمانوں پر فرض ہے اور وقت کے ساتھ محدود ہے ۔  (بیان القرآن)

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (1 / 440):

"والتأخير بلا عذر كبيرة لاتزول بالقضاء بل بالتوبة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200759

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں