بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازمت پر نہ جانے اور تنخواہ وصول کرنے والے امام کے پیچھے امامت


سوال

ہماری مسجد کے امام صاحب صوبائی محکمہ میں سرکاری ملازم بھی  ہیں اور ان کو محکمہ کی طرف سے تنخواہ بھی ملتی ہے، لیکن وہ ڈیوٹی پر نہیں جاتے، بغیرڈیوٹی ادا کیے وہ سرکاری تنخواہ لیتے ہیں اور مسجد میں نماز بھی پڑھاتے ہیں، آیا ایسے شخص کے پیچھے تماز پڑھنا کیسا ہے؟ ہماری نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ محکمے میں کام کرنے والے ملازمت کے آغاز میں باہم طے پانے والے معاہدے کے شرعاً پابند ہیں، جتنا وقت اس موقع پر طے ہوا ہے وہ ادارے کی امانت ہے اور اتنا وقت محکمے  کو دینا شرعاً لازم ہے،  ملازمت پر نہ جانا اور تنخواہ وصول کرنا ناجائز وحرام ہے۔

صورتِ مسئولہ میں  اگر سائل کا بیان حقیقت پر مبنی ہو   اور اس پر ثبوت بھی موجود ہوتوامام کو  چاہیے کہ وہ اپنی سرکاری  ملازمت  پر جانے کی پابندی کرے، ملازمت پر نہ جانا اور اس کی تنخواہ وصول کرنا شرعاً ناجائز وحرام ہے، ایسے شخص کو اپنے اختیار سے امام بنانا مکروہِ تحریمی  ہے، البتہ اگر کوئی متدین امام میسر نہ ہو اور ایسا شخص خود امامت کے لیے آگے بڑھ گیا ہو یا پہلے سے یہ شخص امام  ہو اوراس  شخص کی اقتدا نہ کرنے کی صورت میں جماعت فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں اس شخص کے پیچھےجماعت کے ساتھ نماز ادا کرلے، جماعت ترک نہ کرے، نماز بہر حال ایسے شخص کی اقتدا میں ہوجائے گی، واجب الاعادہ نہیں ہوگی البتہ ثواب کم ملے گا۔

الدر المختار و حاشیة ابن عابدین   میں ہے:

"ويكره إمامة عبد وأعرابي وفاسق وأعمى.

"(قوله وفاسق) من الفسق: وهو الخروج عن الاستقامة، ولعل المراد به من يرتكب الكبائر كشارب الخمر، والزاني وآكل الربا ونحو ذلك."

(559/1،کتاب الصلوٰۃ،باب الامامة،ط:سعيد) 

وفیہ ایضاً:

"وفي النهر عن المحيط: صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة، وكذا تكره خلف أمرد وسفيه ومفلوج، وأبرص شاع برصه، وشارب الخمر وآكل الربا ونمام، ومراء ومتصنع."

(562/1،کتاب الصلوٰۃ،باب الامامۃ،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں