بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مختلف ممالک کی کرنسیوں کے درمیان جنس کی تعیین


سوال

مختلف ممالک کی کرنسیاں باہم متحد الجنس ہیں یامختلف الجنس؟ 

جواب

دومختلف ممالک کی کرنسیاں باہم مختلف اجناس کے حکم میں  ہیں ، لہذا دو مختلف الجنس کرنسیوں کی باہم خرید وفروخت کمی زیادتی کے ساتھ نقد میں تو  جائز ہے، البتہ ادھار کا معاملہ کرنا جائز نہیں ہے۔

"اسلامی معیشت کے بنیادی اصول  "میں ہے:

"آج کل مختلف ملکوں کے سکے تبادلہ ہوتاہے، مثلاً:سعودی ریال کا تبادلہ پاکستانی روپیوں سے ہوتاہے،ڈالر کا تبادلہ پاکستانی روپیوں سے ہوتاہے۔۔۔تو ان سب صورتوں میں کمی وزیادتی جائز ہے، مثلاً ایک ریال کے بدلے خواہ پانچ روپے یاچھ روپے یا اس سے کم وبیش لئے جاویں ، تو ازروئے شرع جائز ہے، کیوں کہ دومختلف ملکوں کے سکے ازروئے اصولِ شرع دومختلف جنس کی طرح ہیں ۔۔۔جب کہ معاملہ ہاتھ در ہاتھ ہو،ادھارنہ فروخت کیا جاتاہو۔۔۔الخ"

(مختلف ممالک کے سکوں کا تبادلہ،ص:202/ 203،ط:اسلامی کتب خانہ)

فتاوی حقانیہ میں ہے:

"مختلف ممالک کی کرنسی کی تجارت کا حکم.

سوال:آج کل صرف بازارمیں ایک ملک کی کرنسی کو دوسرے ملک کی کرنسی سے زیادہ داموں بیچنے کا رواج عام ہے،مثلاًایک آدمی نے امریکی ڈالرایک دن قبل پچاس روپے کالیاہے،اب وہ اس کو پچپن ورپیہ میں فروخت کرتاہے،توکیا ایساکرنا شرعاًجائز ہےیانہیں؟

جواب:دوملکوں کی کرنسی چوں کی مختلف الاجناس اشیاء میں داخل ہے،اور اسی وجہ سے ان کے نام کی اکائیاں وغیرہ مختلف ہوتی ہیں اور مختلف الاجناس اشیاء کو تفاضل کے ساتھ بیچنا جائز ہے،لہذا ایک ملک کی کرنسی کو دوسرے ملک کی کرنسی سےتفاضل کے ساتھ فروخت کرناجائز ہے۔قال العلامہ الحصکفی رحمہ اللہ :وإن عدما۔۔۔حلا،كھروي بمرويين لعدم العلةفبقي علي أصل الإباحة ،وإن وجد أحدهماأي القدروحده أوالجنس حل الفضل وحرم النساء ولومع التساوي،(الدرالمختارعلي صدرردالمحتار،ج:5،ص:172،باب الربوٰ،مطلب فی الابراء عن الربا)۔"

(فتاوی حقانیہ،ج:6،ص:104/ 105،ط:جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100695

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں