آج کل بہت سی ایپس مشہور ہیں، جن میں (tapswap) اور (Hamster) سر فہرست ہیں ان ایپس میں صرف اسکرین کو ٹچ کرنے پر سکے (coins) ملتے ہیں یعنی اگر ہم موبائل کی اسکرین کو جتنی بار چھوئیں گے اتنے ہی سکے بڑھتے جائیں گے اس کے علاوہ ان ایپس میں اور کوئی دوسرا کام نہیں کرنا ہوتا، صرف ہمیں موبائل کی اسکرین کو بار بار چھونا ہوتا ہے اور سکوں کی تعداد بڑھانی ہوتی ہے،پھران سکوں(coins) کےبیچنے سے پیسے ملتے ہیں، تو کیا ان ایپس سےاس طرح کمائی کرناجائز ہے یا نا جائز؟
واضح رہے کہ ہمسٹر( Hamster) اور ٹاپ سوآپ(tapswap)اور اس جیسی دوسری ایپلیکشنز میں اسکرین کو بار بار ٹچ کرنے پرجو کوائن ملتے ہیں یہ بظاہر اجارہ کا معاملہ ہوتا ہے،لیکن محض اسکرین کو ٹچ کرنا یا کلک کرنا کوئی مفید عمل نہیں کہ اس پر اجارہ کو درست کہا جاسکے،نیز اگر مذکورہ ایپلیکیشنز میں پہلے اجیر کو اپنی طرف سے رقم پیش کرنا پڑتی ہو تو یہ عقدِ اجارہ کے لیے دوسری خرابی ہے، کیوں کہ اجارہ میں اجیر سے کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا،بلکہ اجیر کو اس کے عمل کی اجرت دی جاتی ہے،
باقی رہی بات ان ایپلیکشنز میں جو کوائن وغیرہ ملتے ہیں ان کو فروخت کرکے پیسے کمانے کی تو ملحوظ رہے کہخرید و فروخت کے جائز ہونے کی بنیادی شرطوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ مبیع (جس چیز کو بیچا جارہا ہے) اور ثمن( جس کے ذریعے کسی چیز کو خریدا جارہا ہے)خارج میں مادی شکل میں موجود ہوں،اور وہ مالِ متقوم ہو،محض فرضی چیز نہ ہوں، لہذا ہمسٹر( Hamster) اور ٹاپ سوآپ(tapswap)اور اس جیسی دوسری ایپلیکشنز میں جو کوائن وغیرہ ملتے ہیں وہ محض فرضی ہوتے ہیں،خارج میں ان کا کوئی وجود نہیں ہوتا،اوران میں مبیع بننے کی صلاحیت نہیں ہوتی ،اس لیے ان کوائن کی خریدوفروخت اور ان کو بیچ کر پیسے کماناجائز نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"والأجرة إنما تكون في مقابلة العمل".
(كتاب النكاح،باب المہر، ج:3، 156، ط:سعید)
وفیه ايضاً:
"من شرط المعقود عليه: أن يكون موجوداً مالاً متقوماً مملوكاً في نفسه، وأن يكون ملك البائع فيما ببيعه لنفسه، وأن يكون مقدور التسليم منح."
(کتاب البیوع، باب البیع الفاسد، ج:5، ص:58، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144603101123
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن