بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1446ھ 04 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

مخنث جانور کا صدقہ


سوال

 مخنث بکرا قربانی اور عقیقہ میں تو نہیں لگتا، پوچھنا تھا کہ ایسے جانور کا صدقہ جائز ہے ؟

جواب

 مخنث جانور  کی قربانی اور عقیقہ تو عیب دار ہونے کی وجہ سے  شرعا جائز نہیں،لیکن چوں  کہ  جانور کے صدقہ میں  ذبح کرکے اس کا گوشت فقراء ومساکین میں صدقہ  کرنامقصود ہوتا ہے،نفس جانور نہیں ،اور  مخنث بکرے  کا گوشت    کھانا  شرعا جائز ہے؛اس لئے  ایسے جانور کا  صدقہ کرنا  شرعا جائز ہے۔

مفتی اعظم ہند مفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

''زندہ جانور صدقہ کردینابہتر ہے،شفائے مریض کی غرض سے ذبح کرنا اگر محض لوجہ اللہ(رضائے الہی کے لیے)ہوتومباح تو ہے ، لیکن اصل مقصد بالاراقۃ(خون بہانے سے )صدقہ ہوناچاہیے نہ کہ فدیہ جان بجان''۔

(8/252)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101071

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں