بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مجھے ایسی بیوی نہیں چاہیے کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

ہم دونوں میاں بیوی میں کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی اور اس نے میرے اوپر جائز اور ناجائز احسانات گنوانےشروع کردئے ،میں نے جوابا طنزیہ طور پر کہاکہ ـ’’ مجھے ایسی  بیوی نہیں چاہیے‘‘، اللہ کمی بیشی معاف کرے یہ لفظ میں نے ایک مرتبہ کہا اس کے جواب اس نے بھی کہا کہ مجھے ایسا شوہر نہیں چاہیے۔ایسی صورت میں میرے لئے کیافتوی ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں سائل کا اپنی بیوی کو  ’’مجھے ایسی بیوی نہیں چاہیے ‘‘کہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے ،نکاح بدستور قائم ہے ، البتہ آئندہ کے لیے اس قسم کی طنزیہ باتوں سے اجتناب کیا جائے۔

فتاوی عالمگیر ی میں ہے:

"إذا قال لا أريدك أو لا أحبك أو لا أشتهيك أو لا رغبة لي فيك فإنه لا يقع وإن نوى في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - كذا في البحر الرائق."

(کتاب الطلاق،الباب الثاني في إيقاع الطلاق،الفصل الخامس في الكنايات في الطلاق،1/ 375،ط:دار الفکر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101781

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں