بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

معجزہ لفظ کا استعمال


سوال

کیا اگر ایک انسان حادثہ میں بچ جاتا ہے یا کسی ایکسڈنٹ کی صورت میں یا سیلاب کی حالت میں، تو کیا یہ معجزہ شمار کیا جاسکتا ہے؟

جواب

واضح رہے كہ اصطلاحِ شريعت ميں معجزه    اس خارقِ عادت فعل کو کہتے ہیں  جو نبی کے ہاتھ پر ظاہر ہوتا ہے،البتہ اردو لغت میں معجزہ ہر  اس کام کو کہا جاتا ہے جوکہ انسانی طاقت سے باہر ہو۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں کسی  انسان کا  کسی حادثہ،ایکسیڈنٹ،یا سیلاب میں بچ جانے  كی وجہ سے اس کو اصطلاحی معنی میں معجزہ نہیں کہا جاسکتا، البتہ چونکہ ایسے حادثات سے بچنا انسانی طاقت سے باہر ہے، لہذا اس کو اردو لغت کے اعتبار سے معجزہ کہنا درست ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"فالحاصل أن الأمر الخارق للعادة بالنسبة إلى النبي ‌معجزة، سواء ظهر من قبله، أو من قبل آحاد أمته، وبالنسبة إلى الولي كرامة لخلوه عن دعوى النبوة، وتمامه في العقائد وشرحها."

(باب العدة،ج:3ِ،ص:551،ط:سعيد)

وامع الأنوار البهيةميں ہے:

"والحاصل أن الأمر الخارق للعادة فهو بالنسبة إلى النبي معجزة سواء ظهر من قبله أو من قبل آحاد أمته، وهو بالنسبة للولي كرامة لخلوه عن دعوى نبوة من ظهر ذلك من قبله، فالنبي لا بد من علمه بكونه نبيا، ومن قصد إظهار خوارق العادات وظهور المعجزات، وأما الولي فلا يلزم أن يعلم بولايته ويستر كرامته ويسرها، ويجتهد على إخفاء أمره كما تقدمت الإشارة إلى ذلك كله الولاية موهبة من الله تعالى غير مكتسبة ولا يصل الولي ما دام عاقلا بالغا إلى مرتبة سقوط التكليف عنه بالأوامر والنواهي."

(فصل في ذكر كرامات الأولياء وإثباتها،ج: 2،ص: 396 ، ط : مؤسسة الخافقين ومكتبتها)

فیروز اللغات میں ہے:

"معجزہ-وہ کام جو انسانی طاقت سے باہر ہو۔۔۔"

(م-ع،1262،ط:فیروز سنز)

فقط الله اعلم


فتوی نمبر : 144406101698

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں