چار ماہ پہلے مجھ پر کسی نے جادو کر دیا تھا ،جس کی وجہ سے دو ماہ مستقل میں نہیں سویا ہوں ،میرے دماغ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا ،اسی دوران میں نے اپنی بیوی کو کہا کہ "تم مجھ سے دس دفعہ مطلقہ ہو" ،میرے اس سے دو جڑواں بچے بھی تھے جو طلاق دینے کے بعد فوت ہوگئے ہیں ،میں نے ڈاکٹر کو چیک بھی کروایا ہے، اس نے بھی کہا ہے کہ آپ کے دماغ نے کام چھوڑ دیا ہے ،اس صورت میں طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں ،البتہ طلاق دیتے وقت مجھے اس بات کا علم تھا کہ یہ میری بیوی ہے ،یہ بچے ہیں ،یہ میری ماں ہے ۔
وضاحت:مستفتی سے زبانی بات ہوئی ہے ،اس نے کہا کہ اس وقت میں ہوش میں تھا ،اور میری بیوی میرے سامنے موجود تھی ۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں،نکاح ختم ہو چکا ہے ،رجوع یا مزید ساتھ رہنے کی گنجائش نہیں ہے،مطلقہ عدت (مکمل تین ماہواریاں اگر حاملہ نہیں ہے ،اور اگر حمل سے ہے تو وضع حمل یعنی بچہ کی پیدائش تک )گذار کر دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہو گی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية ولا فرق في ذلك بين كون المطلقة مدخولا بها أو غير مدخول بها كذا في فتح القدير"
(کتاب الطلاق فصل فیما تحل بہ المطلقہ وما یتصل بہ ،ج:1،ص:473،ط:رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144304100843
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن