بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مجسمے نما کھلونے


سوال

آج کل شہر میں مختلف سگنلز پر بکری کے بچے کی صورت نما روئی اور کپڑے سے بنے ہوئے کھلونے ملتے ہیں جس میں کپڑے وغیرہ سے ان جانوروں کی آنکھیں کان ناک وغیرہ بنائے جاتے ہیں ایسے کھلونے خریدنا اور استعمال کرنا گھر میں لانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر ان کھلونے سے ان کی آنکھیں ختم کردی جائیں تو پھر استعمال کی گنجائش ہے یا نہیں؟ اگر کسی قسم کی گنجائش نہیں تو پھر جس نے ایسے کھلونے خرید لیے ہوں تو اب وہ ان کا کیا کرے ؟ کس کو دے ؟

جواب

مذکورہ کھلونے تصویر اور مجسمہ کے حکم میں ہیں ، اسلئے ان کا خریدنا ، استعمال کرنا ، گھر میں لانا جائز نہیں ہے ، ان کھلونوں کی آنکھیں ختم کرنے کے بعد بھی چونکہ ان کی شکل واضح رہتی ہے ، اسلئے اس کے بعد بھی استعمال کی گنجائش نہیں ہے ، ایسے کھلونوں کو کھول کر کسی اور استعمال میں لایاجاسکتاہو،تو استعمال کرلیں اور اگر کسی اور استعمال میں لانا ممکن نہ ہو تو ضائع کردیاجائے ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں