آج کل شہر میں مختلف سگنلز پر بکری کے بچے کی صورت نما روئی اور کپڑے سے بنے ہوئے کھلونے ملتے ہیں جس میں کپڑے وغیرہ سے ان جانوروں کی آنکھیں کان ناک وغیرہ بنائے جاتے ہیں ایسے کھلونے خریدنا اور استعمال کرنا گھر میں لانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر ان کھلونے سے ان کی آنکھیں ختم کردی جائیں تو پھر استعمال کی گنجائش ہے یا نہیں؟ اگر کسی قسم کی گنجائش نہیں تو پھر جس نے ایسے کھلونے خرید لیے ہوں تو اب وہ ان کا کیا کرے ؟ کس کو دے ؟
مذکورہ کھلونے تصویر اور مجسمہ کے حکم میں ہیں ، اسلئے ان کا خریدنا ، استعمال کرنا ، گھر میں لانا جائز نہیں ہے ، ان کھلونوں کی آنکھیں ختم کرنے کے بعد بھی چونکہ ان کی شکل واضح رہتی ہے ، اسلئے اس کے بعد بھی استعمال کی گنجائش نہیں ہے ، ایسے کھلونوں کو کھول کر کسی اور استعمال میں لایاجاسکتاہو،تو استعمال کرلیں اور اگر کسی اور استعمال میں لانا ممکن نہ ہو تو ضائع کردیاجائے ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200679
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن