بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

محراب مسجد کے اندر کی طرف بنانا چاہیے یا باہر کی طرف؟


سوال

محراب مسجد کے اندرکی طرف بنانا چاہیے یا باہر کی طرف؟

جواب

 امام کے کھڑے ہونے کی جگہ کو  "محراب" کہتے ہیں، اس لیے کہ وہ مسجد میں سب سے معزز  جگہ ہوتی ہے، اورمسجد کے مسجد ہونے کے لیے  کوئی مخصوص شکل و وضع لازم نہیں کی گئی، لیکن چند چیزیں مسجد کی مخصوص علامت کی حیثیت میں معروف ہیں، ایک ان میں سے مسجد کا محراب ہے، جو سمت قبلہ کی نشاندہی کرتا ہے۔

پس مسجد میں محراب اندر اور باہر دونوں جانب بنایا جاسکتا ہے البتہ بہتر یہ ہے کہ باہر کی طرف بنایا جائے تاکہ مسجد کے اندرکی طرف محراب بنانے سے ایک صف کی جگہ ضائع نہ ہوجائے۔

البحرالرائق میں ہے:

"وفي فتاوى قاضي خان: وجهة الكعبة تعرف بالدليل، والدليل في الأمصار والقرى المحاريب التي نصبها الصحابة والتابعون -رضي الله عنهم أجمعين- فعلينا اتباعهم في استقبال المحاريب المنصوبة."

(كتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، ج:1، ص:300، ط:دار الكتاب الإسلامي)

لسان العرب میں ہے:

"‌قال: ‌المحراب ‌أرفع ‌بيت ‌في ‌الدار، وأرفع مكان في المسجد. قال: والمحراب هاهنا كالغرفة، وأنشد بيت وضاح اليمن. وفي الحديث:أن النبي، صلى الله عليه وسلم، بعث عروة بن مسعود، رضي الله عنه، إلى قومه بالطائف، فأتاهم ودخل محرابا له، فأشرف عليهم عند الفجر، ثم أذن للصلاة.قال: وهذا يدل على أنه غرفة يرتقى إليها. والمحاريب: صدور المجالس، ومنه سمي محراب المسجد."

(ب، فصل الحاء المهملة، ج:1، ص:305، ط:دار صادر بيروت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144406100966

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں