بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد عفان نام رکھنے کا حکم


سوال

ہم اپنی فیملی میں بیٹے کا نام محمد عفان رکھنا چاہتے ہیں ہم نے انٹرنیٹ پہ اس کے دو معنیٰ دیکھے ہیں، ایک "پاکدامن"ہے اس لحاظ سے نام ٹھیک ہے، لیکن دوسرا معنیٰ"سڑی ہوئ اور بدبو دار چیز "کے ہیں، یہ ابہام پیدا کر رہا ہے مہربانی فرما کر راہ نمائی کر دیں۔

جواب

"عفان"جب کہ اس کے حروفِ  اصلیہ  ع  ف  ن  ہوں تو  اس کے معنیٰ" سڑنا،خراب ہونا"کے ہیں  ،البتہجب کہ اس کے حروفِ  اصلیہ  ع  ف  ف  ہوں تو  اس کے معنیٰ" پاک دامن، پاک باز، ناپسندیدہ قول و فعل سے بچنا"کے ہیں  ، نیز یہ نام کئی صحابہ رضی اللہ عنہم  کا بھی ہے، لہٰذا یہ نام رکھنا درست ہے،اور اس سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا نام ِنامی اسم گرامی، خیر و برکت کے لیے لگانا   بھی درست ہے،نیز  انبیاء اور صحابہ کے ناموں میں نام کے معنی نہیں دیکھے جاتے، بلکہ ان کی شخصیت کے پیشِ نظر ان کے نام رکھے جاتے ہیں۔

(قاموس الوحید، ص:1099،1100، ط: ادارہ اسلامیات لاہور)

تاج العروس  میں ہے:

"وعَفّانُ من الأَعلام يُصْرَفُ وَلَايُصْرَفُ، و الكَلامُ فِيهِ كالكَلامِ فِي حَسان، على أَنَّه فَعّالٌ، أَو فَعْلان."

(ع ف ف، ج:24، ص: 174، ط: دار إحياء التراث)

و فیہ ایضاً:

"(و) ‌عفن (اللحم) يعفنه عفنا: (غيره، كعفنه) ، بالتشديد، (فهو ‌عفن) ، ككتف، (ومعفون.

(و) ‌عفن (الحبل، كفرح، عفنا) ، محركة، (وعفونة، فهو ‌عفن.

(وتعفن: فسد) من ندوة وغيرها (فتفتت عند مسه) .

وقال الأزهري: العفن الذي فيه ندوة ويحبس في موضع مغموم فيعفن ويفسد."

(ع ف ن، ج:35، ص:406، ط: دار إحياء التراث)

الإصابۃ فی تمييز الصحابۃ میں ہے :

"عفّان السلمي : بفتح أوله وتشديد الفاء وآخره نون، ابن بجير، بموحدة وجيم مصغّرا. وقيل عتر، بكسر المهملة وسكون المثناة، انتهى. 

مذكور فيمن نزل حمص من الصحابة."

(العين بعدها الفاء، ج:4، 423، ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100601

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں