بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محد نام رکھنے کا حکم


سوال

محد نام رکھنا کیسا ہے ؟

جواب

’’مُحِد‘‘ عربی لغت میں احداد سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے:(1) سوگ منانے والا (2) تلوار تیز کرنے والا(3) گھورکر دیکھنے والا ۔(القاموس الوحید، المادّۃ:حدّ، ص:318، ط:ادارۃ الاسلامیات)

مذکورہ معانی کے اعتبار سے بچے کا نام محد رکھنا درست نہیں ہے، لہذا مذکورہ نام رکھنے  کے بجائے انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائے، جس کے لئےہماری ویب سائٹ پر "اسلامی ناموں" کےعنوان سے ایک آپشن موجود ہے،  جس میں سے آپ اپنی مرضی کا کوئی بھی پسندیدہ نام منتخب کرسکتے ہیں۔

إ سفارالفصیح میں ہے: 

"محد بكسر الحاء، وأنت محد إليك بفتحها: أي نظرت إليك نظرا شديدا لا أطرق فيه."

(الجرءالأول، باب المصادر ج : 1 ص : 542 ط : البحث العلمي بجامعة الإسلامية ،المدينة المنورة)

وفيه ايضا:

"(وقد أحددت السكين) 1 وغيره بالألف، أحده (إحدادا) 2: إذا مسحته بحجر أو مبرد حتى يرق جابنه، فأنا ‌محد بكسر الحاء، والسكين ‌محد بفتحها. (وسكين حديد وحداد) بالضم، (وحداد) بالضم أيضا، وتشديد الدال: أي رقيق الجانب. والحد من السكين والسيف وغيرهما: هو الجانب الذي يقطع به."

(الجرءالأول، باب المصادر ج : 1 ص : 541 ط : البحث العلمي بجامعة الإسلامية ،المدينة المنورة)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144403100605

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں