بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محرم کے پہلے عشرہ میں میاں بیوی کے درمیان جسمانی تعلق قائم کرنے کا حکم


سوال

مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ محر الحرام کے پہلے عشرہ میں خصوصاً 9 اور 10 کی رات میں مرد و عورت کا جماع کرنا صحیح ہے یا نہیں اور ان ایام میں جماع سے کوئی تجربات ہوں ،مثلاً خنثی پیدا ہونا یا معذور ہونا رہنمائی فرمائیں ۔

جواب

واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ میں میاں ،بیوی کے درمیان جسمانی تعلقات قائم کرنے کے لیے نہ ہی کسی وقت اور دن کو خاص کیاگیاہے ،اورنہ ہی کسی خاص وقت اور دن کی نفی کی گئی ہے،البتہ حیض ونفاس کی حالت میں میاں،بیوی کے درمیان جسمانی تعلقات قائم کرنے کو حرام قراردیاگیاہے ۔

صورتِ مسئولہ میں اگر بیوی حالتِ حیض یانفاس میں نہ ہو ،تو مذکورہ دنوں میں میاں،بیوی کے درمیان جسمانی تعلقات قائم کرناشرعاً جائز ہے ۔

احکام القرآن للجصاص میں ہے :

"والله تعالى إنما منع من وطء الحائض أو ممن يجوز أن تكون حائضا فأما مع ارتفاع حكم الحيض وزواله فهو غير ممنوع من وطء زوجته; لأنه تعالى قال: فاعتزلوا ‌النساء في المحيض ولا تقربوهن حتى يطهرن."

(باب بيان معنى الحيض ومقداره ، ج : 1 ص : 424 ط : دارالكتب العلمية)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144401100504

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں