بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نو محرم اور دس محرم (عاشورہ) کا روزہ اور نو ذی الحج (عرفہ) کا روزہ رکھنے کا حکم


سوال

محرم کی نو اور دس تاریخ کا روزہ اور ذی الحج کی نو تاریخ کا روزہ فرض ہے یا مسنون؟

 

جواب

محرم کی نو اور دس تاریخ  (عاشورہ) کا روزہ اور ذی الحج کی نو تاریخ (عرفہ) کا روزہ رکھنا فرض نہیں،  بلکہ مستحب ہے۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 374):

’’ (ونفل كغيرهما) يعم السنة كصوم عاشوراء مع التاسع.  والمندوب كأيام البيض من كل شهر ويوم الجمعة ولو منفردًا وعرفة ولو لحاج لم يضعفه.

 والظاهر أن صوم عاشوراء من القسم الثاني بل سماه في الخانية مستحبًّا فقال: ويستحب أن يصوم يوم عاشوراء بصوم يوم قبله أو يوم بعده ليكون مخالفا لأهل الكتاب ونحوه في البدائع، بل مقتضى ما ورد من أن صومه كفارة للسنة الماضية وصوم عرفة كفارة للماضية والمستقبلة كون صوم عرفة آكد منه وإلا لزم كون المستحب أفضل من السنة وهو خلاف الأصل تأمل.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں