بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد الملاحم نام رکھنے کا حکم


سوال

میں نے اپنے بیٹے کا نام محمدالملاحم رکھا ہے،ہم نے یہ نام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے 99ناموں میں سے ایک نام رسول الملاحم کو دیکھ کر رکھا ہے،کیا بیٹے کامحمد الملاحم نام رکھنا درست ہے؟ 

جواب

"مَلَاحِم"  میم کے زبر اور حاء کے زیر کے ساتھ اس کا معنی ہے: جنگیں، خون ریزیاں، میدانِ جنگ۔(1) اس اعتبار سے رسول الملاحم کا معنی ہے  جنگوں والے رسول، اور یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت ہے (2)،لہذا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ننانوے ناموں میں موجود رسول الملاحم(جنگوں والے رسول) نام کو دیکھتے ہوئے سائل کا اپنے بیٹے کا نام  محمد الملاحم(جنگوں والے محمد) رکھنا درست نہیں ہے؛کیوں کہ جنگوں والا ہونا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت ہے،سائل کے لیے بہتر ہے کہ  انبیا ء علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں  میں سے کسی کے نام پر اپنے بیٹے کا نام رکھ لے یہ باعث ِ برکت بھی ہوگا۔(3)

(1)(القاموس الوحید، ص:1461، ط:ادارۃ الاسلامیات)

(2)سبل الهدی والرشاد میں ہے:

‌‌"«‌رسول ‌الملاحم» :

جمع ملحمة. بفتح الميم، وهو موضع القتال والحرب مأخوذة من لحمة الثوب لاشتباك الناس في الحرب واختلاطهم كاشتباك اللحمة بالسّدي. وقيل من اللحم لكثرة لحوم القتلى في المعركة وسمي بذلك لأنه أرسل بالجهاد والسيف."

(سبل الهدى والرشاد، في سيرة خير العباد،1/ 465، ط: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)

(3)مارواه الإمام أبو داود:

"عن أبي الدرداء رضي اللّٰہ عنه قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیه وسلم: إنکم تدعون یوم القیامة بأسماء کم وأسماء آباء کم فأحسنوا أسماء کم."

(باب في تغییر الأسماء، ج:4، ص:442، ط:دار الکتاب العربي بیروت)

ترجمہ:"حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن تم اپنے اوراپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤگے لہٰذا اچھے نام رکھاکرو۔"

وفي الفتاوی الهندیة:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراهیة، الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة، ج:5، ص:362، ط:دار الفکر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144503101074

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں