اللہ تعالیٰ نے بیٹا دیا ہے جس کا نام "محمد صارم" رکھا ہے ، کیا یہ نام ٹھیک ہے ؟
"مُحَمَّد " کا معنی ہے:بہت تعریف کیا جانے والا۔ (القاموس الوحید، المادّہ: حمد، ص:373، ط:ادارۃ الاسلامیات)
محمّد حضوراکرمﷺ کے اسماءِ مبارکہ میں سے مشہور اسمِ مبارک ہے۔
"صَارِم" کا معنی ہیں: بہادر آدمی، ارادےکا پکا، مستقل مزاج، شیر ۔ (القاموس الوحید، المادّہ: ص، ر، م، ص:923، ط:ادارۃ الاسلامیات) اس کے مادے "ص، ر، م" سے "اُصَیرِم" ایک صحابی کا لقب ہے۔
لہذا بچے کا نام " محمد صارم " رکھنا درست ہے۔ البتہ "ص، ر، م" کے مادے سے "اَصرَم" نام کو رسول اللہ ﷺ نے تبدیل فرمادیا تھا، اس لیے اگر اس کے علاوہ نام رکھ لیا جائے تو زیاہ دبہتر ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144301200208
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن