کیا "محمد رایان" نام رکھنا صحیح ہے؟ اوراس کے معنی کیاہیں؟
درست نام "رَیّان" (راء کے بعد الف نہیں ہے اور 'یا 'پر تشدید ہے) ہے،اور اس کے معنی ہیں:1۔ سیراب ہونے والا۔ 2۔ریان جنت کے آٹھ دروازوں میں سے ایک دروازہ جس سے روزہ داروں کو داخل کیا جائے گا۔
جیسا کہ حدیث مبارک میں ہے:
"عن سهل بن سعد رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « إن في الجنة باباً يقال له: "الريان"، يدخل منه الصائمون يوم القيامة، لايدخل معهم أحد غيرهم، يقال: أين الصائمون؟ فيدخلون منه، فإذا دخل آخرهم أغلق فلم يدخل منه أحد »."
(صحیح مسلم،باب فضل الصیام:۳ /۱۵۸، رقم الحدیث:۲۷۶۶،ط:دارالجیل،بیروت)
لہذا '' محمد رایان'' کے بجائے ''محمد ریان'' نام رکھا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201227
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن