میرا نام محمد فریاد ہے ، جس کا معنی ہے: ”روکر پکارنے والا“ ،اس نام کی وجہ سے میرے اوپر بہت حالات ہیں، اب میں چاہتا ہوں کہ اپنا نام بدل دوں، لیکن نادرا والے کہتے ہیں کہ نام بدلنا مشکل ہے، لیکن اگر آپ کسی دارالافتاء سے فتویٰ لے آؤ تو نام بدلنا آسان ہوجائے گا، راہ نمائی فرمادیں۔
فریاد، فارسی زبان کا لفظ ہے، اس کے معنی ہیں: مدد کے لیے دہائی دینا، مدد کے لیے پکارنا ۔(لغات فارسی، ص: 624، ط: دار عمر فاروق، حضرو) ، اس معنی کے اعتبار سے یہ نام اتنا مناسب نہیں ہے، لہذا اگر آپ اس نام کو تبدیل کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں، یہ جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يغير الاسم القبيح إلى الحسن جاءه رجل يسمى أصرم فسماه زرعة و جاءه آخر اسمه المضطجع فسماه المنبعث."
(6/ 418، كتاب الحظر و الإباحة، ط: سعید)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144404101081
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن