بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد فریاد نام تبدیل کرنا


سوال

میرا نام محمد فریاد ہے ، جس کا معنی ہے: ”روکر پکارنے والا“ ،اس  نام کی وجہ سے میرے اوپر بہت حالات ہیں،  اب میں چاہتا ہوں کہ اپنا نام بدل دوں، لیکن نادرا والے کہتے ہیں کہ نام بدلنا مشکل ہے، لیکن اگر آپ کسی دارالافتاء سے فتویٰ لے آؤ تو نام بدلنا آسان ہوجائے گا، راہ نمائی فرمادیں۔

جواب

فریاد، فارسی زبان کا لفظ ہے، اس کے معنی ہیں: مدد کے لیے دہائی دینا، مدد کے لیے پکارنا ۔(لغات فارسی، ص: 624، ط: دار عمر فاروق، حضرو) ، اس  معنی کے اعتبار سے یہ نام اتنا مناسب نہیں ہے، لہذا اگر آپ  اس نام کو تبدیل کرنا چاہیں تو  کرسکتے ہیں،  یہ  جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يغير الاسم القبيح إلى الحسن جاءه رجل يسمى أصرم فسماه زرعة و جاءه آخر اسمه المضطجع فسماه المنبعث."

(6/ 418، كتاب الحظر و الإباحة، ط: سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144404101081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں