بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد امین الرحمٰن نام رکھنا


سوال

’’محمد امین الرحمن‘‘ نام رکھنا کیسا ہے؟ اس کا مطلب بھی بتائیں!

جواب

لفظ "امین" کے کئی  مطلب ہیں: امانت دار،   وہ شخص جو مطمئن ہو، یا مامون ہو، محفوظ ہو۔  "امین الرحمٰن" کا مطلب ہوا:  رحمٰن (اللہ تعالی)  کا امانت دار (بندہ)،یا محفوظ بندہ، اور نبی کریم ﷺ کا اسم مبارک اپنے نام کے ساتھ لگانا  بھی باعث برکت و فضیلت ہے، لہٰذا یہ نام رکھنا درست ہے۔

في لسان العرب (13 / 21):

أمين وهو الحافظ. قال أبو إسحق: أراد ذا أمن، فهو آمن وأمن وأمين؛ عن اللحياني، ورجل أمن وأمين بمعنى واحد. وفي التنزيل العزيز: وهذا البلد الأمين:  أي الآمن، يعني مكة، وهو من الأمن،والأَمينُ المؤتمِن. والأَمين: المؤتَمَن، مِنَ الأَضداد. وَقَدْ يُقَالُ: الأَمينُ المأْمونُ كَمَا قَالَ الشَّاعِرُ: لَا أَخون أَميني أَي مأْمونِي. وَقَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ: إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقامٍ أَمِينٍ: أَي قَدْ أَمِنُوا فِيهِ الغِيَرَ.

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144201200523

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں