محمد علی نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کے معنی کیا ہیں؟
’’محمد‘‘ کا معنی ہے :تعریف کیا ہوا۔ آقا دو جہاں، سرورِ کونین ﷺ کا اسمِ گرامی ”محمد“ ہے۔
’’علی‘‘ بمعنی بلند/مضبوط۔ رسول اللہ ﷺ کے چچا زاد، آپ ﷺ کے داماد اور چوتھے خلیفہ راشد رضی اللہ عنہ اور دیگر کئی صحابہ رضی اللہ عنہم کا نام ہے،اس نسبت سے ’’علی‘‘ نام رکھنا باعث سعادت ہے، اس نام کے آغاز میں محمد کالفظ برکت کے لیے لگایا جاسکتا ہے ، یعنی محمد علی نام ہو،تاہم یہ لازم نہیں صرف علی نام رکھا جائے تب بھی درست ہے۔
أسد الغابة میں ہے:
"عليّ بْن أَبِي طَالِب بْن عَبْد المطلب بْن هاشم بْن عَبْد مناف بْن قصي بْن كلاب بْن مرة بْن كعب بْن لؤي الْقُرَشِيّ الهاشمي ابْن عم رَسُول اللَّه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ واسم أَبِي طَالِب عَبْد مناف، وقيل: اسمه كنيته، واسم هاشم: عَمْرو، وأم عليّ فاطمة بِنْت أسد بْن هاشم، وكنيته: أَبُو الْحَسَن أخو رَسُول اللَّه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وصهره عَلَى ابنته فاطمة سيدة نساء العالمين، وَأَبُو السبطين، وهو أول هاشمي والد بين هاشميين، وأول خليفة من بني هاشم، وكان عليّ أصغر من جَعْفَر، وعقيل، وطالب".
(حرف العین، باب العین و اللام، ج:4، ص:87، ط:دار الکتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144508100566
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن