بچے کا نام محمد عبداللہ رکھنا کیسا ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں کے عبداللہ سے پہلے محمد لگانا ٹھیک نہیں، رہنمائی فرمائیں۔
"مُحَمَّد" کا معنی ہے:بہت تعریف کیا جانے والا۔ (القاموس الوحید، المادّہ: حمد، ص:373، ط:ادارۃ الاسلامیات)
"محمد" حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں میں سے ایک نام ہے، جو اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے منتخب فرمایا۔
"عبداللہ" کا معنی ہے: اللہ تعالیٰ کا بندہ، یہ نام بھی حدیث شریف کے مطابق اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ ناموں میں سے ہیں۔
لہذا بچے کا نام محمد عبداللہ رکھنا نہ صرف جائز ہے، بلکہ بہتر بھی ہے۔
فتاوی شامی (الدر المختار ورد المحتار) میں ہے:
"(ومن كان اسمه محمدا لا بأس بأن يكنى أبا القاسم) لأن قوله - عليه الصلاة والسلام - «سموا باسمي ولا تكنوا بكنيتي» قد نسخ لأن عليا - رضي الله عنه - كنى ابنه محمد بن الحنفية أبا القاسم.
(قوله: أحب الأسماء إلخ) هذا لفظ حديث رواه مسلم وأبو داود والترمذي وغيرهم عن ابن عمر مرفوعا. قال المناوي وعبد الله: أفضل مطلقا حتى من عبد الرحمن، وأفضلها بعدهما محمد، ثم أحمد ثم إبراهيم اهـ".
(کتاب الحظر والاباحة، باب الاستبراء وغيره، ج:6، ص:417، ط:دارالکتب العلمیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501101852
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن