بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرس کا دعوت وتبلیغ میں جانے کاحکم


سوال

 مہتمم یا مدرس کا دعوت و تبلیغ میں جا کر یا تبلیغی اجتماع میں جا کر ان ایام کی مدرسے سے تنخوہ لینا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  اس بارے میں ادارے کا جو ضابطہ ہوگا، اسی کے مطابق حکم ہوگا ادارے کی طرف سے جتنی رخصت بلاوضع تنخواہ کا ضابطہ ہے، اس کی تنخواہ لینا جائز ہے۔

رد المحتار علی الدر المختار میں ہے

"وهل یأخذ (أي المدرس) أیام البطالۃ کعید و رمضان لم ارہ وینبغی إلحاقه ببطالة القاضي والأصح انه یأخذ لأنھا للاستراحة اشباہ من قاعدۃ العادۃ محکمة وسیجیٔ ما لوغاب فیلحفظ ...قلت: هذا ظاهر فيما إذا قدر لكل يوم درس فيه مبلغا أما لو قال يعطى المدرس كل يوم كذا فينبغي أن يعطى ليوم البطالة المتعارفة بقرينة ما ذكره في مقابله من البناء على العرف، فحيث كانت البطالة معروفة في يوم الثلاثاء والجمعة وفي رمضان والعيدين يحل الأخذ، وكذا لو بطل في يوم غير معتاد لتحرير درس إلا إذا نص الواقف على تقييد الدفع باليوم الذي يدرس فيه."

(کتاب الوقف،مطلب فی استحقاق القاضی والمدرس الوظیفۃ:ج4/ص،372،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101743

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں