بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدعی پر گواہ جب کہ مدعی علیہ پر قسم لازم ہے


سوال

دو آدمیوں کے درمیان لین دین کا معاملہ ہے، ایک کہتا ہے میں نے رقم ادا کر دی، دوسرا کہتا ہے نہیں کی اور دونوں قسم اٹھاتے ہیں۔ اب فیصلہ کیا ہو گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر رقم دینے والا دعوی کررہا ہے کہ میں رقم دے چکا ہوں اور دوسرا شخص اس کا انکاری ہے تو شریعت کی روشنی میں فیصلہ یوں ہوگا کہ دعوی دار کے ذمہ گواہ پیش کرنا لازم ہے ، یعنی اگر رقم دینے کا دعوی دار اپنے دعوی پر گواہ پیش کردے تو فیصلہ اس کے حق میں ہوجائے گا اور اگر رقم دینے کا دعوی دار گواہ پیش نہ کرسکے تو دوسرا شخص جو اس کا انکاری اس کے ذمہ قسم ہے ، یعنی وہ اس بات پر قسم کھائے کہ مذکورہ شخص نے رقم ادا نہیں کی، اگر وہ شخص قسم کھالے تو فیصلہ اُس انکاری شخص کے حق میں کردیا جائے گا۔چنانچہ حدیث شریف میں ہے : 

عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَ: " الْبَيِّنَةُ عَلَى الْمُدَّعِي، وَالْيَمِينُ عَلَى الْمُدَّعَى عَلَيْهِ " رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ.

(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح: كتاب الإمارة والقضاء، باب الأقضية والشهادات، 6/ 445 ط: دار الفكر ، بيروت)

البحر الرائق میں ہے :

(قَوْلُهُ: وَلَا وَجْهَ لِرَدِّ الْيَمِينِ) أَيْ عَلَى الْمُدَّعِي، وَقَوْلُهُ: لِمَا قَدَّمْنَاهُ إشَارَةٌ لِقَوْلِهِ وَلَا تُرَدُّ الْيَمِينُ عَلَى الْمُدَّعِي لِقَوْلِهِ - عَلَيْهِ السَّلَامُ - "الْبَيِّنَةُ عَلَى الْمُدَّعِي" إلَخْ كِفَايَةٌ.

(كتاب الدعوى، باب التحالف، 7/ 205 ط: دار الكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144310100621

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں