بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صحابہ و تابعین کا اتباعِ سنت کا جذبہ


سوال

کس تابعی  نے کوئی سنت نہیں چھوڑی؟

جواب

تمام صحابۂ  کرام  رضی اللہ عنہم اور تابعینِ کرام  رحمہم اللہ   سنت   کی اتباع کے حریص تھے، جس کو  جس عمل کے بارے میں علم ہوتا کہ سنت ہے  وہ  اسے ضرور اختیار کرتا تھا،نیز  تابعینِ کرام نے آں حضور ﷺ کی   حیاتِ طیبہ کے  حالات و  واقعات   کی تعلیم  و تبلیغ کا بڑا اہتمام کیا،  صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کر کے  ان تمام روایات، واقعات اور حالات کو پوچھ پوچھ کر ، ایک ایک کے دروازے پر جا جا کر، مختلف علاقوں کے سفر کرکے اور تحقیق کر کے حدیث و سنت کے  ذخیرے کی حفاظت کی۔
محمد بن شہاب زہری، ہشام بن عروہ، قیس بن ابی حازم، عطا بن ابی رباح، سعید بن جبیر رحمہم اللہ وغیرہ  ہزاروں تابعین ایسے ہیں جنہوں نے اپنی تمام تر ممکنہ کوششوں سے دن رات ایک کرکے گوشے گوشے سے  سنت کوجمع کیا، اِن ہی اَن تھک کوششوں کے نتیجے میں آج پیغمبرِ  اسلامﷺ کی زندگی کا ایک ایک لمحہ محفوظ ہے اور  انسانیت کے  لیے باعثِ  رحمت و رہنمائی ہے۔
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : صحابہ کرام اور تابعین جیسے فرائض  کی پابندی کرتے تھے، ویسے سنت کی بھی پابندی کرتے، وہ ثواب کے حصول کے لیے دونوں میں فرق نہیں کرتے تھے۔ [ فتح الباري ٣/ ٢٦٥ ]
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں