مباشرت کا طریقہ قرآن و حدیث کی روشنی میں بتایں کونسی چیزیں جائز ناجائز ہیں ۔ جماع کےاوقات کیا ہیں ایک ماہ کتنی بار کریں چائیے جماع کی مکمل وضاحت کردیں
مباشرت یا جماع میں صرف اتنا ناجائز ہے کہ بیوی کی دبر یعنی پاخانہ کی جگہ میں اور دوران حیض ونفاس مباشرت نہ کی جائے، یہ بات کہ ایک ماہ میں کتنی بار جماع کیا جائے یہ زوجین کی رغبت قوت،صحت، اور دیگر حالات پر موقوف ہے، شرعا اس کی کوئی تحدید نہیں، البتہ کوئی عذر نہ ہواور بیوی کی طلب ہو تو چار ماہ سے زیادہ تاخیر نہ کرنی چاہیے۔ مباشرت کی مزید تفصیلات، آداب وسنن، حدود وقیود کو تفصیل سے کسی عالم دین سے بالمشافہ سمجھنا زیادہ بھتر ہے یا پھر کوئی مستند کتاب مطالعے میں رکھی جائے۔
فتوی نمبر : 143507200003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن