بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مصلی کا کنارہ ناپاک ہونے کی صورت میں اس پر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

 اگر کسی جائے نماز(مصلی) کا ایک کنارہ ناپاک ہو تو اس جائے نماز پر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

نماز کے درست ہونے کے لیے دونوں پاؤں ،ہاتھ، گھٹنے اور پیشانی کی جگہ کا پاک ہونا ضروری ہے،لہذااگر  مصلی (جائے نماز)کا ایک کنارہ ناپاک ہو تو وہ کنارہ چھوڑ کر دوسری حصے میں نماز پڑھنے سے نماز درست ہو جائے گی۔

البحرالرائق میں ہے:

"ولو صلى على بساط وعلى طرف منه نجاسة فالأصح أنه يجوز كبيرا كان أو صغيرا؛ لأنه بمنزلة الأرض فلا يصير مستعملا للنجاسة وهو بالطريق الأولى؛ لأن النجاسة إذا كانت لا تمنع في موضع الركبتين واليدين فههنا أولى۔۔۔وتحته في منحة الخالق:ونقل شارحها الشيخ إبراهيم الحلبي عبارة الخانية السابقة ثم قال فعلم أنه لا فرق بين الركبتين واليدين وبين موضع السجود والقدمين وهو الصحيح؛ لأن اتصال العضو بالنجاسة بمنزلة حملها وإن كان وضع ذلك العضو ليس بفرض. "

(كتاب الصلوة ،باب شروط الصلوة ،ج1، ص:282،ط:دار الكتاب)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411101146

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں