بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 جُمادى الأولى 1446ھ 03 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں باہر استعمال کی جانے والی چپل پہن کے چلنا کیسا ہے؟


سوال

مسجد میں باہر استعمال کی جانے والی چپل پہن کے چلنا کیسا ہے؟اور اگر وہ چپل صاف کرکے استعمال کی جائے یا فقط مسجد کے لیے مختص کی جائے توکیا اس کا استعمال درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر باہر استعمال کی جانے والی  چپل  جوتے  تلوےپاک ہوں تو ان کو پہن کر مسجد میں داخل ہونا اگر چہ مسئلہ کی روسے جائز ہے،لیکن ہمارے عرف میں چپل وغیرہ پہن کر مسجد میں داخل ہونے کو حد درجہ بے ادبی اور مسجد کی بے احترامی سمجھی جاتی ہے،لہذا چپل، جوتے  خواہ وہ صاف کرکے استعمال کی جائے یا فقط مسجد کے لیے مختص کی جائے،بہر صورت اس کے ساتھ مسجد میں داخل ہونا صحیح نہیں ، مکروہ ہے،اگر ضرورت ہو تو موزے چمڑے کے پہن  کر مسجد میں چلیں پھریں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

" ودخول المسجد متنعلا مكروه، كذا في السراجية ."

( کتاب الکراھیة،الباب الخامس  فی آداب المسجد، 321/5، ط: المطبعة الكبرى الأميرية ببولاق مصر )

فتاوی شامی میں ہے:

"قلت: لكن إذا خشي تلويث فرش المسجد بها ينبغي عدمه وإن كانت طاهرة. وأما المسجد النبوي فقد كان مفروشا بالحصى في زمنه صلى الله عليه وسلم بخلافه في زماننا، ولعل ذلك محمل ما في عمدة المفتي من أن دخول المسجد متنعلا من سوء الأدب تأمل."

( کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیھا،657/1، ط: سعید )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144601102428

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں