بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی رقم سے امام کے لیے کمرہ بنانا


سوال

1۔ہمارے علاقے میں مسجد کی تعمیر کے ساتھ امام مسجد کے لیے حجرہ بنایا جاتاہے ، سوال یہ ہے کہ کیا مسجد کی تعمیرات کی مد میں ملنے والی رقم سے مسجد سے متصل حجرہ کی تعمیر کرائی جاسکتی ہے یانہیں ؟

2۔ مسجد کا سامان بطور حفاظت خارج مسجد مذکورہ حجرہ میں رکھاجاسکتاہے یانہیں ؟ مثلا لاڈ اسپیکر اور دیگر قیمتی  اشیاء  جوکہ مسجد کی تعمیرات  کے جاری ہونے کی وجہ سے محفوظ نہیں ۔


جواب

1۔صورت  مسئولہ میں  امام مسجد کے لیے  مسجد کی تعمیرات کی مد میں  حاصل ہونے والی رقم سے کمرہ  بنا نا جائز ہے ۔

2۔ اس  کمرہ میں مسجد کا سامان بطور حفاظت رکھاجاسکتاہے ۔ 

الدرالمختار میں ہے:

"(ويبدأ من غلتهبعمارته) ثم ما هو أقرب لعمارتهوفی الشامی :(قوله: ثم ما هو أقرب لعمارته إلخ) أي فإن انتهت عمارته وفضل من الغلة شيء يبدأ بما هو أقرب للعمارة۔"

( کتاب الوقف ،مطلب في وقف المنقول قصدا4/366ط:سعید)

ہندیہ میں ہے:

"والأصح ما قال الإمام ظهير الدين:إن الوقفعلى عمارة المسجد وعلى مصالح المسجد سواء، كذا في فتح القدير۔"

( کتاب الوقف ،الفصل الثاني في الوقف وتصرف القيم وغيره في مال الوقف عليه 2/459ط: رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144303100727

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں