1۔ہمارے علاقے میں مسجد کی تعمیر کے ساتھ امام مسجد کے لیے حجرہ بنایا جاتاہے ، سوال یہ ہے کہ کیا مسجد کی تعمیرات کی مد میں ملنے والی رقم سے مسجد سے متصل حجرہ کی تعمیر کرائی جاسکتی ہے یانہیں ؟
2۔ مسجد کا سامان بطور حفاظت خارج مسجد مذکورہ حجرہ میں رکھاجاسکتاہے یانہیں ؟ مثلا لاڈ اسپیکر اور دیگر قیمتی اشیاء جوکہ مسجد کی تعمیرات کے جاری ہونے کی وجہ سے محفوظ نہیں ۔
1۔صورت مسئولہ میں امام مسجد کے لیے مسجد کی تعمیرات کی مد میں حاصل ہونے والی رقم سے کمرہ بنا نا جائز ہے ۔
2۔ اس کمرہ میں مسجد کا سامان بطور حفاظت رکھاجاسکتاہے ۔
الدرالمختار میں ہے:
"(ويبدأ من غلتهبعمارته) ثم ما هو أقرب لعمارتهوفی الشامی :(قوله: ثم ما هو أقرب لعمارته إلخ) أي فإن انتهت عمارته وفضل من الغلة شيء يبدأ بما هو أقرب للعمارة۔"
( کتاب الوقف ،مطلب في وقف المنقول قصدا4/366ط:سعید)
ہندیہ میں ہے:
"والأصح ما قال الإمام ظهير الدين:إن الوقفعلى عمارة المسجد وعلى مصالح المسجد سواء، كذا في فتح القدير۔"
( کتاب الوقف ،الفصل الثاني في الوقف وتصرف القيم وغيره في مال الوقف عليه 2/459ط: رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144303100727
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن