دو بھائیوں نے مشترکہ کاروبار شروع کیا، وہ باہمی مشاورت سے اپنے معاملات بھی طے کرتے تھے، اسی کاروبار کے نفع میں سے بڑے بھائی نے اپنا مکان چھوٹے بھائی کی اجازت سے بنوایا، پھر چھوٹے بھائی نےاسی کاروبار کے نفع سے اپنا گھر بڑے بھائی کی اجازت سے بنوایا، اور دونوں بھائی اس پر راضی تھے کہ جو کاروبار کے نفع سےہر ایک نے گھر بنوایا ہے وہ اسی کی ملکیت ہے، اب جب بڑے بھائی کا انتقال ہو گیا تو اس کے بیٹے نے کہا کہ میرے چچا نے جو مکان بنوایا ہے اس مکان میں میرا بھی حصہ ہے ،جبکہ چچا کا کہنا ہے کہ اس مکان کا مکمل میں مالک ہوں بڑے بھائی نے بخوشی اس کاروبار کے نفع سے مجھے یہ بنوانے دیا تھا اور اس کا مالک بھی بنایا تھا اور میرے پر پاس اس بات پر دو گواہ بھی ہیں۔
تو اب سوال یہ ہے کہ کیا چچا کے اس مکان میں سے بھتیجے کو حصہ ملے گا یا نہیں؟
وضاحت: دونوں مکان بنوانے کے بعد ہر ایک کا مکان اسی کے قبضہ و تصرف میں تھا۔
بصدقِ واقعہ صورت ِمسئولہ میں مشترکہ کاروبار کے نفع سے دونوں شریکوں نے ایک دوسرے کی رضامندی اپنے لیے الگ الگ جو مکان بنوایا تھا ،ہر شریک اپنے اپنے مکان کا شرعاً مالک ہوگا، ہر ایک کے مکان میں دوسرے شریک کا یا اس کی اولاد کا شرعاً کوئی حق نہیں ہوگا، لہذا صورت مسئولہ میں مرحوم شریک بھائی کے بیٹے کی جانب سے چچا کے مکان میں حصہ کا دعوی شرعا معتبر نہیں ہوگا۔
فتاوٰی عالمگیری میں ہے:
"ما يشتريه كل واحد من المتفاوضين يكون على الشركة إلا طعام أهله وكسوتهم، وكذا كسوته، وكذا الإدام وهو استحسان، كذا في الهداية، وكذا المتعة والنفقة، هكذا في فتاوى قاضي خان، وكذا الاستئجار للسكنى والركوب لحاجته كالحج وغيره، كذا في التبيين فيختص بالمشتري ومع ذلك يكون الآخر كفيلا عنه حتى يكون لبائع الطعام والكسوة له ولعياله وإدامهم أن يطالب الآخر ويرجع الآخر بما أدى على الشريك المشتري، كذا في فتح القدير، وإذا أدى المشتري رجع عليه شريكه بنصف ذلك، كذا في محيط السرخسي."
(كتاب الشركة،الفصل الثاني في أحكام المفاوضة،ج:2، ص:308، ط:دارالفکر بیروت)
الجوهرة النيرة میں ہے :
(قوله: ولا يجوز لأحدهما أن يتصرف في نصيب الآخر إلا بإذنه وكل واحد منهما في نصيب صاحبه كالأجنبي) لأن تصرف الإنسان في مال غيره لا يجوز إلا بإذن أو ولاية.
(كتاب الشركة، الشركة على ضربين شركة أملاك وشركة عقود، ج:1، ص:285،ط:المطبعة الخيرية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144612101167
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن