بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحا نام کا معنی/ تاریخ کے اعتبارسے اس کے مناسب نام رکھنے کا حکم


سوال

 "مرحا" نام کا معنیٰ بتلادیجیے،31 دسمبر  کو میری بیٹی پیداہوئی ہے،اس کے لیے کسی نام کا حرف بتلادیجیے جوا س کے مناسب ہو گا؟

جواب

"مرحا" (میم کے زیر اور ح کے بعد الف کے ساتھ) عربی قواعد کے اعتبار سے درست نہیں ہے،’’مرحۃ‘‘ (میم کے کسرہ اور آخر میں گول تاء کے ساتھ)  تکبر کے معنیٰ میں بھی آتا ہے اور اناج کے معنیٰ میں بھی آتا ہے؛ لہٰذا غلط معنیٰ کا احتمال ہونے کی وجہ سے یہ نام رکھنا درست نہیں ہے،ناموں کے سلسے میں بہتر یہ ہے کہ حضرات صحابیاتِ    رضوان اللہ  تعالی ٰعلیہن  أجمعین ،میں سے کسی نام یاکسی اور بامعنی نام کاانتخاب کریں۔

باقی جہاں تک  کسی خاص تاریخ یا دن کے اعتبارسے اس کے  اس کے مناسب کسی نام رکھنے کی  بات ہے تو شرعاً اس  کا کوئی اعتبار نہیں ہے، بلکہ شریعت کا حکم یہ ہے کہ  کسی بھی  وقت  پید ہونے والے بچے/ بچی  کے لیے  کسی اچھے اور بامعنیٰ نام   کا انتخاب کیا جائے۔

المعجم الوسیط میں ہے:

" المِرْحَةُ " الأنبارُ من الزَّبيب ونحوه".

(مادۃ: م،رح، ص861، ج2 ط: دارالدعوۃ)

القاموس الوحیدمیں ہے:

"المرحۃ" بمعنی:  خشک انگوروں کاڈھیر۔"

(مادہ:م،ر،ح ، ص1537،ط:ادارہ اسلامیات)

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراهیة، الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة، ج:5، ص:362، ط:دار الفکر بيروت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407101369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں