بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مرغی کے اذان دینے کی وجہ سے اسے ذبح کرنے کا حکم


سوال

اگر مرغی(مؤنث) اذان دے تو کیا اس کو ذبح کر دینا چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ مرغی  کے اذان  دینے  کے متعلق  لوگ   مختلف قسم کے  توہمات  کے شکار  ہیں کہ   یہ مرغی منحوس ہے نیز اگر اس مرغی کو ذبح نہ کیا جائے تو اس گھر میں کوئی نہ کوئی آفت ضرور آجاتی ہے؛اس لیے وہ اس مرغی کا ذبح ضروری سمجھتے ہیں ، جب کہ اس بات کا شریعت  سے کہیں بھی ثبوت نہیں ہے ، اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر مرغی کبھی اذان دے تو نہ اس میں  نہ کوئی نحوست کی بات ہے اور نہ  اس کا ذبح کرنا شرعاً ضروری نہیں ،بلادلیلِ شرعی  غلط قسم کے    نظریات وتوہمات  سے  اپنے قلب وذہن کو منزہ رکھنا چاہیے۔

مسندِ احمد میں ہے:

 حدثنا عفان حدثنا أبو عوانة عن سماك عن عكرمة عن ابن عباس: أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " ‌لاطيرة، ولا عدوى، ولا هامة، ولا صفر"، قال: فقال رجل: يا رسول الله، إنا لنأخذ الشاة الجرباء فنطرحها في الغنم فتجرب؟، قال: "فمن أعدى الأول."

(ج:3، ص:321، رقم الحدیث:3032، ط:دارالحدیث ۔القاھرة)

فتاویٰ محمودیہ میں اس قسم کے ایک سوال کے جواب میں ہے:

"یہ کوئی نحوست کی بات نہیں،اس مرغی کو پالنا، اس کا انڈااستعمال کرنا، اس کا گوشت استعمال کرنا سب درست ہے۔

(ج:18، ص:236، ط:ادارۃ الفاروق کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506102758

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں