بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ/ موزوں پر مسح کرنے کے احکام


سوال

موزے پر مسح کیسے کریں؟ اور موزے پر مسح کے کیا احکام ہیں؟

جواب

 موزے پر مسح کرنے کا مسنون طریقہ:

موزوں پر مسح کرنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کی تین انگلیاں گیلی کرکے کھلی ہوئی حالت میں دائیں موزے کے ظاہری حصہ پر رکھیں اور بائیں ہاتھ کی تین انگلیاں اسی طرح بائیں موزے پر رکھیں، پھر پنجوں کی طرف سے شروع کرکے ٹخنوں کے اوپر سے پنڈلیوں تک خط کھینچیں، انگلیاں پوری رکھی جائیں، بلکہ اگر انگلیوں کے ساتھ ہتھیلی بھی شامل کرلی جائے تو زیادہ بہتر ہے۔

موزے پر مسح کے احکام:

موزوں  پر مسح  کی مدت مقیم کے لئے ایک دن اور ایک رات یعنی چوبیس گھنٹے ہیں ، جبکہ مسافر کے لئے تین دن اور تین راتیں یعنی بہتر گھنٹے ہیں، یہ مدت موزے پہننے کے بعد پہلی بار وضو ٹوٹنے کے بعد سے شروع ہوتی ہے، اس دوران اگر کوئی وضو توڑنے والی صورت پیش آئے تو وضو ٹوٹ تو جاتا ہے اور اسی طرح دوبارہ وضو بھی کرنا ہوگا، البتہ پیر دھونے کی بجائے ان پر مسح کرنا جائز ہوتا ہے۔

فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:

"وكيفية المسح أن يضع أصابع يده اليمنى على مقدم خفه الأيمن ويضع أصابع يده اليسرى على مقدم خفه الأيسر ويمدهما إلى الساق فوق الكعبين ويفرج بين أصابعه. هكذا في فتاوى قاضي خان.

هذا بيان السنة حتى لو بدأ من الساق إلى الأصابع أو مسح عليهما عرضا أجزأه هكذا في الجوهرة النيرة.

ولو وضع الكف ومدها أو وضع الأصابع ومدها كلاهما حسن والأحسن أن يمسح بجميع اليد ولو مسح بظاهر كفه جاز والمستحب أن يمسح بباطن كفه. كذا في الخلاصة....

(ومنها) أن يكون في المدة وهي للمقيم يوم وليلة وللمسافر ثلاثة أيام ولياليها".

(کتاب الطهارۃ، الباب الخامس في المسح على الخفين ويشتمل على فصلين، الفصل الأول في الأمور التي لا بد منها في جواز المسح، ج:1، ص:32، ط:مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں